امام کاظم(ع) کا امام حسین (ع) کے لیے گریہ کرنا

 

حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَسْرُورٍ رَحِمَهُ اللَّهُ قَالَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِي مَحْمُودٍ قَالَ قَالَ الرِّضَا ع‏ إِنَّ الْمُحَرَّمَ شَهْرٌ كَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ يُحَرِّمُونَ فِيهِ الْقِتَالَ فَاسْتُحِلَّتْ فِيهِ دِمَاؤُنَا وَ هُتِكَ فِيهِ حُرْمَتُنَا وَ سُبِيَ فِيهِ ذَرَارِيُّنَا وَ نِسَاؤُنَا وَ أُضْرِمَتِ النِّيرَانُ فِي مَضَارِبِنَا وَ انْتُهِبَ مَا فِيهَا مِنْ ثَقَلِنَا وَ لَمْ تُرْعَ لِرَسُولِ اللَّهِ حُرْمَةٌ فِي أَمْرِنَا إِنَّ يَوْمَ الْحُسَيْنِ أَقْرَحَ جُفُونَنَا وَ أَسْبَلَ دُمُوعَنَا وَ أَذَلَّ عَزِيزَنَا بِأَرْضِ كَرْبٍ وَ بَلَاءٍ وَ أَوْرَثَتْنَا [يَا أَرْضَ كَرْبٍ وَ بَلَاءٍ أَوْرَثْتِنَا] الْكَرْبَ [وَ] الْبَلَاءَ إِلَى يَوْمِ الِانْقِضَاءِ فَعَلَى مِثْلِ الْحُسَيْنِ فَلْيَبْكِ الْبَاكُونَ فَإِنَّ الْبُكَاءَ يَحُطُّ الذُّنُوبَ الْعِظَامَ ثُمَّ قَالَ ع كَانَ أَبِي ع إِذَا دَخَلَ شَهْرُ الْمُحَرَّمِ لَا يُرَى ضَاحِكاً وَ كَانَتِ الْكِئَابَةُ تَغْلِبُ عَلَيْهِ حَتَّى يَمْضِيَ مِنْهُ عَشَرَةُ أَيَّامٍ فَإِذَا كَانَ يَوْمُ الْعَاشِرِ كَانَ ذَلِكَ الْيَوْمُ يَوْمَ مُصِيبَتِهِ وَ حُزْنِهِ وَ بُكَائِهِ وَ يَقُولُ هُوَ الْيَوْمُ‏ الَّذِي‏ قُتِلَ‏ فِيهِ‏ الْحُسَيْنُ ع.  الأمالي( للصدوق) ؛ النص ؛ ص128

امام رضا(ع) نے فرمایا کہ محرم ایسا مہینہ ہے کہ جس میں زمانہ جاہلیت میں لوگ جنگ کرنے کو حرام جانتے تھے لیکن مسلمانوں نے ہمارے خون بہانے کو حلال شمار کیا ہے اور حرمت کو پامال کیا ہے۔ انھوں نے ہمارے بچوں اور عورتوں کو اسیر کیا پھر ہمارے خیموں کو آگ لگا کر جو سامان اور مال تھا اس کو لوٹ کر لے گئے۔ حتی رسول خدا کی وجہ سے بھی انھوں نے ہماری حرمت کا خیال نہیں رکھا۔ امام حسین کی شھادت نے ہماری آنکھوں کو زخمی کیا ہے اور ہمارے اشکوں کو جاری کر دیا ہے۔ انھوں نے ہمارے عزیز کو کربلاء میں خوار کیا اور ہمیں مصیبت و غم میں مبتلا کیا۔ قیامت تک امام حسین(ع) پر رونے والوں کو رونا چاہیے کیونکہ یہ گریہ بڑے بڑے گناہوں کو بخش دیتا ہے۔ پھر امام نے فرمایا جب بھی محرم کا مہینہ آتا تھا تو میرے بابا کو ہنستے ہوئے نہیں دیکھتا تھا اور ان پر دس محرم تک غم و حزن کا غلبہ رہتا تھا اور دس محرم کا دن آتا تھا تو ان کا غم و حزن و گریہ زیادہ ہو جاتا تھا اور فرمایا کرتے تھے کہ آج کے دن امام حسین(ع) کو شھید کیا گیا تھا۔

 

No comments:

Post a Comment