تقیہ کی تعريف

تقیہ کی لغوی تعریف ، تقوی اور اتقاء ہے جس سے مراد پرہیز کرنا، اپنے کو بچانا  اور مراقبت کرناہے ۔

اور اصطلاحی تعریف یہ ہے :

التقيةُ سترُ الاعتقادِ و مكاتمةُ المخالفينَ و تركُ مظاهرتهم بما يعقب ضرراً في الدينِ و الدنيا۔(1)

____________________

1:۔ صفری ،نعمت اللہ ؛  نقش تقیہ در استنباط ،ص۴۶۔

يعني تقيه سے مراد اپنے اعتقادات کو دشمنوں سے چھپا رکھنا، تاکہ دینی ، دنیوی اور جانی نقصان سے  محفوظ رہے ۔

اس تعریف میں دو مطلب  نظر آتے ہیں : ایک یہ کہ اپنی باطنی اعتقاد ات کا چھپانا ، دوسرا معنوی اور مادی نقصان ہونے سے پہلے دفاع کرنا ۔اوراگر اجتماعي اور انفرادي مفاد اور مصلحتوں ميں ٹکراؤ هو جائے تو   اجتماعی منفعتوں اور مصلحتوں کو ذاتی اور شخصی مفادات پر مقدم رکھنا ہے ۔

اہل بیت   عليهم‌السلام  کے ذریعے جو آثار ہم تک پہنچے ہیں ان میں تقیہ ؛ حسنہ ، مؤمن کی ڈھال ، اضطرار ، افضل الاعمال ، ميزان المعرفة، حفظ اللسان ،تورية،عبادة السريه ، وقايةالدين،سلامت، خير الدنيا د وغیرہ کے نام سے  پہچنوایا گیا ہے  ۔ (1)

شيخ انصاري اور تقیہ کی تعریف

آپ « رساله في التقيه» ميں فرماتے ہیں :

المراد من التقية هنا التحفظ عن ضررالغير

____________________

1:   ۔ محب الاسلام؛ شيعه مي پرسد،ج ۲،ص۲۸۱۔

بموافقته في قول او فعل مخالف للحق۔   (1)

تقیہ سے مراد اپنے آپ کو دشمنوں کے کہنے کے مطابق عمل کرتے ہوئے ان کے  شرّ اور نقصان سے بچانا ہے ۔اگرچہ ظاہراً  حق کے خلاف کرنا پڑے ۔لیکن یہ تعریف جامع تعریف نہیں ہے کیونکہ تقیہ کی کئی اقسام  جیسے مدارات والا تقیہ اس میں نہیں آسکتی ۔

 شهيد اولاورتقيه کی تعريف

شهيد اپنی کتاب (القواعد) میں فرماتے ہیں :

التقية مجاملة الناس بما يعرفون و ترك ما ينكرون حذرا من غوائلهم  (2)

  تقيه  سے مراد لوگوں کے ساتھ حسن معاشرت رکھنے کی خاطر جانتے ہوئے بھی کئی کاموں کو چھوڑ دینا  ، تاکہ درد سر سے بچ جائے ۔

یہ تعریف زیادہ تر مداراتي تقيه کی طرف اشارہ کرتی ہے ،جس میں پوری انسانیت خواہ  مسلمان  ہو یا  کافر  ، مخالف ہو یا موافق،  سب شامل ہیں ، که انسانيت کے ناطے

____________________

1:۔  شيخ اعظم انصاري؛ رسائل الفقهيه، ص۷۱۔

 2:     عاملي و مشقي ؛ للقواعد و القوائد،ج۲،ص۱۵۵۔

 ايک دوسرے پر رحم کرے اور احترام  کي نگاه سے ديکھے ۔اس سلسلے ميں اگر تقيه کرنے پر مجبور هوجائے تو اس کے لئے ضروري هے ،تقيه کرے  ۔

تقيه کی جامع اور مانع تعريف

تقیہ کے مختلف موارد کے پیش نظر درج ذیل تعریف جامع اور مانع تعریف ہوگی :

التقية اخفاء حق عن الغيرا واظهار خلافه لمصلحة اقوي ۔  (1)

 تقيه،حق کو دوسروں کی نظروں سے چھپانے کیلئے مخالفت کا  اظهار کرنا ، اس شرط کے ساتھ  کہ چھپائی جانے والی مصلحت ، اظہار کرنے والی مصلحت سے زیادہ اہم ہو۔اس عبارت میں (اخفاء حق اور اظہار خلاف )یہ دو ایسی عبارت ہے جس میں چھپائے جانے والا تقيه اور نہ چھپائے جانے والا تقیہ اور مدارات والا تقیہ سبھی شامل ہوجاتا ہے ۔لیکن  كلمه مصلحت جو  تعريف کا ثقیل ترین اور لغوی اوراصطلاحی معانی کے درمیان ارتباط پیدا کرنے والا نکتہ ہے ۔ اور اس طرح مصلحت یعنی مفسدہ کا دفع کرنا اور منفعت کا جلب کر نا مراد ہے ۔جس کی تقسیم بندی کچھ یوں کی جاسکتی ہے :

____________________

1:۔  صفری،نعمت اللہ ؛ نقش تقیہ در استنباط ، ص ۵۱ ۔

No comments:

Post a Comment